ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / کمیٹی کی آخری میٹنگ ، سرکاری ملازمین کو جلد مل سکتا ہے 7ویں پے کمیشن کا تحفہ 

کمیٹی کی آخری میٹنگ ، سرکاری ملازمین کو جلد مل سکتا ہے 7ویں پے کمیشن کا تحفہ 

Thu, 16 Jun 2016 11:17:58  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 15؍جون (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )مرکزی حکومت کے30لاکھ سے زیادہ ملازمین کو ساتویں پے کمیشن کی شکل میں ایک بڑی سوغات جلد ہی مل سکتی ہے۔7ویں پے کمیشن پرسکریٹریوں کی حقوق حاصل کمیٹی کی منگل میٹنگ ہوئی۔کہا جا رہا ہے کہ اس کمیٹی کی یہ آخری میٹنگ تھی۔پے کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعدجنوری2016کو اس کمیٹی کا قیام عمل میں آیا تھا تاکہ ساتویں پے کمیشن کو لاگو کرنے میں آرہی پریشانیوں کو دور کیا جا سکے۔اب یہ کمیٹی اپنی رپورٹ وزارت خزانہ کو سونپے گی۔حکومت پہلے ہی صاف کر چکی ہے کہ اس کمیٹی کی رپورٹ کو وہ پوری طرح سے نافذ کرے گی۔مودی حکومت کے دوسال پورے ہونے کے موقع پر یکم جون کومیڈیاسے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا تھا کہ سکریٹریوں کی کمیٹی کی رپورٹ کو لاگو کیا جائے گا۔انہوں نے کہا تھا کہ رپورٹ جلد نافذ کر دی جائے گی کیونکہ اس سے معیشت کو براہ راست فائدہ پہنچتا ہے۔اطلاع کے مطابق حکومت اب اس کمیٹی کی سفارش کی بنیاد پر ساتویں بے کمیشن کی سفارشات کو لاگو کرے گی۔پے کمیشن نے سرکاری ملازمین کی کم از کم بنیادی تنخواہ 18000اور زیادہ سے زیادہ 250000کرنے کی سفارش کی ہے۔ساتھ ہی کابینہ سکریٹری اور عمومی زمرہ کے سرکاری حکام کے لیے زیادہ سے زیادہ 250000روپے تنخواہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔خبروں کے مطابق بڑھی تنخواہ جولائی میں دی جا سکتی ہے، جو یکم اگست کو ملازمین کے اکاؤنٹ میں پہنچے گی ۔چھٹا پے کمیشن یکم جنوری 2006سے نافذ ہوا تھا اور امید ہے کہ ساتویں پے کمیشن کی سفارشات یکم جنوری 2016سے لاگوہوں گی اور ملازمین کو ایریئر دیا جائے گا۔عام طور پر ریاستوں کی طرف سے بھی کچھ ترامیم کے ساتھ انہیں اپنایاجاتاہے۔کہا جا رہا ہے کہ نئے تنخواہ ڈھانچے میں ساتویں پے کمیشن نے چھٹے پے کمیشن کی طرف سے شروع کئے گئے پے گریڈنظام کو ختم کرکے اسے تنخواہ کے میٹرکس (ڈھانچے)میں شامل کر دیا ہے اور ملازم کا عہدہ اب گریڈ پے کی جگہ نئے ڈھانچہ کی تنخواہ سے طے ہوگا۔وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو سونپی گئی پے کمیشن کی رپورٹ میں موجودہ ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں16 فیصد ، بھتوں میں 63 فیصد اور پنشن میں 24فیصد اضافہ کی سفارش کی گئی ہے۔جسٹس اے کے ماتھر کی قیادت والے اس ساتویں پے کمیشن نے سرکاری ملازمین کی کم از کم تنخواہ 18ہزار اور زیادہ سے زیادہ 2.50لاکھ روپے طے کرنے کی سفارش کی ہے۔اس کے علاوہ کمیشن نے مرکزی ملازمین کی تنخواہ میں سالانہ تین فیصد اضافہ کی بھی سفارش کی ہے۔قابل غورہے کہ کمیشن کی سفارشات جوں کی توں نافذ کرنے سے سرکاری خزانے پر 1.02لاکھ کروڑ روپے کا سالانہ بوجھ آئے گا،جس میں 28450کروڑ روپے سے زیادہ کا بوجھ ریلوے بجٹ اور باقی 73650کروڑ روپے عام بجٹ پر جائے گا۔


Share: